Posted in Uncategorized

فالج سے کیسے بچا جائے

..جویریہ صدیق.…..
اسٹروک یعنی فالج وہ دوسری بڑی بیماری ہے جو ساٹھ سال سے بڑی عمر کے افراد کی موت کہ وجہ ہے۔۔ہر پانچ میں ایک خاتون اور ہر چھ میں سے ایک مرد اس بیماری کا شکار ہوجاتا ہے۔یوں چھ ملین افراد اس بیماری کی وجہ سے سالانہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ یہ تیسرا بڑا مرض ہے جس کی وجہ سے لوگ معذوری کا شکار ہوجاتے ہیں۔مگر یہ بیماری صرف بڑی عمر کے افراد کو نہیں ہوتی اس بیماری کا شکار کسی بھی عمر کےافراد ہوسکتے ہیں۔خون کی گردش رک جانے کے سبب ہونے والے فالج کی شرح بچوں میں اکیس فیصد تک بڑھ چکی ہے۔اگر پاکستان کی بات کی جایے تو پاکستان میں ہر عمر کے لوگ فالج کا شکار ہو رہیے ہیں جن میں پنتالیس فیصد مرد اور پچپن فیصد خواتین شامل ہیں۔
اس مرض کے لاحق ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں ۔دماغ کی کوئی نس اچانک پھٹ جایے یا اس میں خون کا لوتھڑا جم جایے۔اس صورتحال میں دماغ کو خون ملنا بند ہوجاتا ہے اور انسان فالج کا شکار ہوجاتا ہے۔یہ مرض کسی کو بھی ہوسکتا ہے لیکن جن افراد کو ہائپر ٹینشن،موٹاپا،ذیابیطیس،سر میں شدید درد،ڈپریشن،ہائی بلڈ پریشر،کولیسٹرول اور دل کا عارضہ جیسے امراض لاحق ہوں ان میں فالج کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔خواتین میں ان کو خطرہ زیادہ ہے جنہیں ہائی بلڈ پریشر ہو،جو تمباکو نوشی کا استعمال کرتی ہوں،مسلسل سر میں درد رہتا ہویا مانع حمل ادویات کا استعمال کرتی ہوں۔
فالج کا حملہ عام طور پر شریانوں کے پھٹنے، ان میں رکاوٹ آنے سے اور دماغ میں خون کی ترسیل میں تعطل آنے سے ہوتا ہے۔خون دماٰغ میں جمع جاتا ہے اوراس کے باعث جسم میں خون کی ترسیل متاثر ہوجاتی ہے۔ ا س کی ابتدائی علامت کچھ یوں ظاہر ہوتی ہیں جسم کا سن ہوجانا، منہ کا ٹیڑھا ہوجانا، مسکرانے میں دقت، بولتے وقت الفاظ کی ادائیگی میں مشکل، الٹیاں آنا، دھندلا دکھائی دینا، کمزوری، بازو یا ٹانگ بے جان محسوس ہو۔شدید جھٹکے لگنا، بے ہوش ہوجانا یہ سب فالج کی علامتیں ہیں۔جیسے ہی یہ علامتیں آپ کے گھرکے کسی بھی فرد میں ظاہر ہوں اس کو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے کر جایں دیر بلکل مت کریں، کیونکہ فالج کے80 فیصد سے زائد کیسز قابل علاج ہیں۔
فالج یا اسٹروک دو طرح کے ہوتے ہیں جن میں ایک چھوٹا منی اسٹروک ہوتا ہے اور ایک بڑا فل اسٹروک ہوتاہے چھوٹے اسٹروک میں مریض کمزوری محسوس کرتا ہے،اس کا منہ ٹیڑھا ہوجاتا ہے اس کو بولنے میں دقت ہوتی ہے اس کے مریض جلد ٹھیک ہوجاتے ہیں لیکن اگر مکمل علاج نا کروایا جایے تو پھر فل اسٹروک ہونے کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے۔ اس میں انسان کا منہ مکمل طور پر ٹیڑھا ہو جاتا ہے جسم کا ایک حصہ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے،بینائی کم ہوجاتی ہےقوت گویائی ختم ہوجاتی ہے، اس پر فوری علاج کی ضرورت پیش آتی ہے ذرا سی سستی مریض کی جان لے سکتی ہے۔
شفاء انٹرنشینل ہسپتال کے نیورولوجسٹ ڈاکٹر وسیم طارق ملک کے مطابق ہر 6 میں سے ایک فرد فالج کا شکار ہوجاتا ہے اور ہر 6 سیکنڈ میں ایک جان فالج کے باعث چلی جاتی ہے۔اس کے علاوہ بہت سے لوگوں کو عمر بھر کے لیے معذوری بھی دے جاتی ہے۔ لہٰذہ جیسے ہی اس بیماری کی علامتیں ظاہر ہو تو مریض کو ہسپتال لایا جایے۔ ڈاکٹر وسیم کے مطابق بہترین علاج سے مریض چھ ماہ میں مکمل صحت یاب ہوجاتا ہے۔ اگر خدانخواستہ آپ کے گھر میں کوئی بھی اس مرض میں مبتلا ہوجائے تو اس علاج کے ساتھ ساتھ اس کی نفیساتی صحت پر بھی توجہ دیں، ایسے مریض کو گھر والوں کی توجہ کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر میمونہ صدیقی ہیڈ آف نیورولوجی ڈویژن شفاء انٹرنیشنل کے مطابق مردوں کی نسبت خواتین اس مرض کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ اس مرض میں مبتلا مریض کو علاج کے ساتھ ساتھ مناسب دیکھ بھال کی اور غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس مرض میں مریضوں کو نگلنے میں تکلیف ہوتی ہے اور ان کی اورل کیویٹی بھی متعدد امراض کی زد میں آجاتی ہے، وہ خود سے باتھ روم بھی نہیں جا سکتے نا ہی چل پھر سکتے ہیں، مسلسل لیٹے رہنے کی وجہ سے جسم پر زخم ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔اس کے لیے ضروری ہے کہ انہیں ڈاکٹر کے مشورے سے غذا دی جائے ، ان کے دانتوں اور مسوڑوں کا خاص خیال رکھا جایے ۔ان کے لیے اییر میٹرس استعمال کیا جانا چاہیئے ، ہر دو گھنٹے بعد کروٹ تبدیل کروایں فزیو تھراپی اور اسپیچ تھراپی کروائی جائے۔ علاج کے ساتھ ساتھ گھر والوں کی توجہ اور شفقت مریض کو جلد ٹھیک ہونے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
ویسے تو فالج کا مرض کسی کو بھی لاحق ہو سکتا ہے لیکن صحت مندانہ طرز زندگی کو اپنا کرہم اس مرض سے بچ سکتے ہیں متوازن غذا کھایں، مناسب ورزش کا اہتمام کریں۔تمباکو نوشی، شراب نوشی اور گٹکےسے پرہیز کریں، کولیسٹرول لیول کو بڑھنے نا دیں گھی میں پکے کھانے نا کھائیں۔ اس بات کا بھی دھیان رکھنا لازمی ہے کہ اپنا بلڈ پریشر متواتر چیک کریں، اگر شوگر کا عارضہ لاحق ہے تو اس کو ادویات اور واکنگ کے ذریعے کنٹرول میں رکھیں، اور نمک کم سے کم لیں۔ واضح رہے کہ اس بیماری کا شکار ہونے والے زیادہ تر افراد موٹاپے کی طرف مایل ہوتے ہیں اور وہ مرغن غذا، تمباکو نوشی ، نمک کا استعمال کثرت سے کررہے ہوتے ہیں، اس کے ساتھ اگر ان کو بلڈ پریشر،شوگر اور کولسٹرول بھی ہے تو فالج کی بیماری ان پر آسانی کہ ساتھ حملہ آور ہوجاتی ہے، اس لئے احتیاط بہتر ہے کیونکہ اس بیماری سے بہت سے لوگ ٹھیک تو ہوجاتے ہیں لیکن زندگی بھر کے لیے بہت سے دیگر بیماریاں ان کے ساتھ لگ جاتی ہیں جن میں بولنے میں دقت ، اعضاء کو ہلانے میں مشکل، نمونیا، پھیپڑوں میں انفیکشن اور پیروں کی رگوں کا جڑ جانا شامل ہے۔ پاکستان میں تیس سے چالیس سال کے افراد کو فالج ہونے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے ۔اس ہی لیے اتنی ساری بیماریوں اور تکالیف سے بچنے کے لیے روزانہ چہل قدمی کی عادت ڈالیں، مکمل اور بھرپور نیند لیں ، مرغن کھانوں سے دور رہیں اور اپنا بلڈ پریشر کنٹرول کریں۔ پانچ وقت کی نماز پڑھیں اور ہر طرح کی منفی سوچ سے دور رہیں۔​  

– See more at: http://blog.jang.com.pk/blog_details.asp?id=10346#sthash.O7jIeBNW.dpuf

Author:

Journalist writes for Turkish Radio & Television Corporation . Photographer specialized in street and landscape photography Twitter @javerias fb: : https://www.facebook.com/OfficialJaverias

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s