Posted in Uncategorized

فلائیٹ 202 کے مسافرانصاف کے منتظر

July 28, 2011 

تحریر: جویریہ صدیق

اج اٹھائیس جولائی دوہزار گیارہ ہے اور میں مارگلہ ہلز میں سانحہ ائیربلیوکی یادگار کے سامنے کھڑی اٹھائیس جولائی دوہزار دس کی صبح کو یاد کررہی ہو کہ کسی ذی روح کو اس بات کا اندازہ نیہیں تھا کہ ابھی چند ہی لمحوں بعد ان کے پیارے مارگلہ کے دامن میں ہمیشہ کے لئے سو جائیں گے اٹھائیس جولائی کی صبح تھی اورمیں گہری نیند میں یہ مسلسل محسوس کررہی تھی کہ موبائیل کی بیل مسلسل بج رہی ہئے مجھے بہت کوفت ہوئی کے اج میرا ویکلی اف ہے اور پھر بھی لوگوں کو چین نہیں فون اٹھایا تو اگلی طرف ڈاکٹر تابش تھیں جن کی اواز میں بہت گھبراہٹ تھی جویریہ تم زندہ ہو ٹی وی لگاو تم ٹھیک ہو نا میں نے نیند میں کہا تابش کیا مذاق ہے اس نے کہا نہیں جویریہ ابھی مارگلہ کی پہاڑیوں میں ائیر بلیو کا طیارہ کریش کر گیا ہے اور ابتدائی ناموں میں جویریہ نام شامل تھا تومیں نے تمہاری خیریت دریافت کرنے کے لئے فون کیا میں نے روتی ہوئی تابش کو تسلی دی اور اپنے افس سما ٹی وی کا رخ کیا اسلام اباد میں اس قدر موسلادھار بارش تھی اور میں سوچتی رہی کے طیارہ نے نو فلائی زون کا رخ کیا اورطیارہ مارگلہ کی طرف کیوں ایا۔فلائیٹ دو سودو کے اسو باون افراد حادثے کا شکار ہوچکے تھے

افس گئی تو حاضری کم تھی کیوں کے بارش کی شدت ایک فرلانگ اگے بھی دیکھنے نہیں دے رہی تھی ۔میں نے افس سے ائیرپورٹ کا رخ کیا ا۔ابتدائی لسٹ میں میری ہم نام جویریہ بھی شامل تھیں جو ائیربلیو کی ایک محنتی رکن مانی جاتی تھیںاوراس سانحے میں جہاں فانی سے کوچ کر چکی تھیں ۔ائیر پورٹ پر لواحیقین کی آہ و پکار اج تک کانوں مٰیں گونج رہی ہے لیکن ائیرپورٹ اور ایئر بلیو انتظامیہ کی بحسی اج بھی یاد ہے نا کوئی معلومات دینے کو تیار نا ہی بات سنے کو ایئر پورٹ پر ایک صاحب ٹی وی کا مائیک دیکھ کر میرے پاس اگئے اور کہنے لگے کہ میرے خاندان کے پانچ بزرگ اس طیارے میں ہیں اپ ہی کوئی معلومات لیں ہماری تو کوئی شنوائی نہیں میں نے ایئرپورٹ حکام کو فون کیا تواگے سے جواب ملا کہ مارگلہ کے ایس حصے میں طیارہ گراہے جو جنگل ہے ریسکیو ٹیمز کے پہچنے تک تو اگ مسافروں کو ۔۔۔۔۔ بس اس سے اگے میں اور کچھ سن نہیں سکتی تھی۔اس سے پہلے کے میں ان صاحب کو کچھ جواب دیتی کہ وزیر داخلہ رحمان ملک کہنے لگے ہم نے چھ افراد کو زندہ بچا لیا ہے لوگ ایئرپورٹ سے پمز ہسپتال کی طرف بھاگے تاہم جب ہسپتال انتظامیہ نے اس کی تردید کی تو ان مصیبت کے ماروں کا اگلہ ٹھکانہ مارگلہ کی پہاڑیاں تھیں۔لیکن وہاں توایک اعلی سرکاری شخصیت دورہ کرنے والی تھیں تو میڈیا اور لواحیقین پر لاٹھائیں برسانے کے اڈر اگئے کافی دیربعد جب یہ ہنگامہ ارائی رکی تو کتنے لواھقین اور صحافی حضرات زخمی ہوچکے تھے۔لہو لہان لواحیقین اور زخمی صحافیوں نے اگے جانے کا فیصلہ برقرار رکھا مارگلہ کے دامن میں پہنچے تو پتہ چلا اطلاع غلط تھی

اس وقت ایسا محسوس ہوا کہ قیامت صغری برپا ہوچکی ہے اور میں میدان حشر میں ہوں۔ہر صحافی کے لئے پہلے خبر کی اہمیت ہوتی ہے اور اس کے بعد جذبات لیکن اس دن میرے اندر کا صحافی جیسے کہیں پیچھے رہ گیا اور صرف جذبات مغلوب اگئے ۔مردہ دلی اور نم انکھوں کے ساتھ سارا دن رپورٹس دیتی رہی ۔رات کہ وقت وہ ہی صاحب تھکے ہارے میرے پاس ائے اور کہنے لگے کہ میں ہار گیا میرے سارے بڑے چلے گئے میں نے کہا اپ حوصلہ کریں اس ہی میں اللہ کی رضا تھی ۔ وہ کہنے لگے ناقص طیارے نا اہل عملہ کرپٹ حکومت یہ ہمارا قصور ہیے میں نے پھر تسلی دیتے ہوئے کہا بھا ئی حکومت نے کہا ہے کہ اس طیارہ حادثہ کی مکمل تحقیقات سامنے لائی جائیں گئی اور معاوضہ کی بات میں نے دانستہ طور پر نا کہی وہ صاھب کہنے لگے ایسا پاکستان میں نا اج تک ہوا ہے نا ہوگا

خان بھائی تو اپنے علاقے میں واپس چلے گے لیکن میں اج بھی مارگلہ کی پہاڑیوں میں شہدائے سانحہ ایئربلیو کی یادگار کے سامنے کھڑے ہوکر سوچ رہی ہوں کے خان بھائی اپ ٹھیک کہ گئے تھے تین سو پینسٹھ دن گزرنے کے باوجود فلائیٹ دوسو دو کے مسافر اج بھی انصاف کے
منتظر ہیں

______

Author:

Journalist writes for Turkish Radio & Television Corporation . Photographer specialized in street and landscape photography Twitter @javerias fb: : https://www.facebook.com/OfficialJaverias

One thought on “فلائیٹ 202 کے مسافرانصاف کے منتظر

  1. Koi b Govt ho Pak main i think Ajj tk koi b report Open nai hoi.Na kici ko insaaf mila.. Wakti toor pr taslian di jati hain bad main Raat gai Baat gai..
    ALLaH hi reham kary…

    Like

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s