|
Posted On Monday, March 09, 2015 …..جویریہ صدیق……
خواتین اب مردوں کے شانہ بشانہ ہر شعبے میں کام کرتے ہوئے ملک کی ترقی میں حصہ ڈال رہی ہیں۔طب سے لے کر مسلح افواج،سیاست،صحافت،فلم سازی،ادب،تعلیم،بزنس،سیاحت کھیل،اداکاری،سماجی خدمت ہر شعبے میں ہی خواتین وطن کا نام روشن کررہی ہیں۔پاکستان کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے کیونکہ یہ صرف ریاست کو ہی نہیں بلکہ معاشرے کو بھی مضبوط اطوار پر استوار کرتی ہیں۔جہاں ایک طرف اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز ہو کر یہ ملکی معیشت کو مضبوط کرنے میں حصہ ڈالتی ہیں ،وہاں دوسری طرف خاندان کی دیکھ بھال بھی خود کرتی ہیں۔یوں ماں ،بہن ،بیوی اور بیٹی کی صورت میں ایک نئی نسل کو معاشرے کا کامیاب فرد بنانے میں ان کا کلیدی کردار ہے۔پاکستانی معاشرے میں فرسودہ روایتوں سے لڑ کر آگے آنے والی خواتین باعث فخر ہیں۔
8 مارچ عالمی یوم خواتین پر جنگ میڈیا گروپ نے کچھ مختلف انداز میں خواتین کو خراج تحسین پیش کیا۔ایک خصوصی ایڈیشن صرف خواتین کے لیے شائع کیا گیا جس میں پاکستان کی 50 بااثر خواتین کی فہرست شائع کی گی۔ اس ضمن دلچسپ بات یہ تھی کہ جنگ اخبار دی نیوز اور ویب سائٹ پر پاکستان بھر کی خواتین سے اس ایوارڈ کے لیے نامزدگی مانگی گئی اور ووٹنگ کے ذریعے سے با اثر خواتین کا انتخاب کیا گیا ۔ووٹنگ اور نامزدگی 5 مارچ تک جاری رہی۔دی نیوز ویمن پاور ففٹی نے سوشل میڈیا پر بھی خوب پذیرائی پائی۔ لوگ اپنے حسب منشاء مختلف طبقہ ہایے فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین کو نامزد کرتے رہے اور ووٹنگ کی اپیل کرتے رہے۔5 مارچ کو جس وقت ووٹنگ بند ہوئی اس وقت تک11 لاکھ7 ہزار633 ووٹ کاسٹ ہوچکے تھے۔دی نیوز ویمن پاور ففٹی میں آٹھ شعبہ جات میں خواتین کو نامزد کیا گیا، ان میں سیاست ،کھیل،پبلک سروس،میڈیا،انٹرٹینمنٹ،بزنس،تعلیم،آرٹس اور ادب شامل تھے۔8مارچ کو 50با اثر خواتین کے نام دی نیوز اخبار کی اشاعت خصوصی میں شائع ہوئے۔
میڈیا کے شعبے میں سابق سفیر، صحافی، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملحیہ لودھی، جیو ٹی وی کی نیوز کاسٹر رابعہ انعم ، صحافی اور اینکر ریحام خان، معروف انگریزی جریدے کی مدیر سینئرصحافی ریحانہ حکیم اور سی این این سے وابستہ صحافی صائمہ محسن با اثر ترین میڈیا شخصیت قرار پائیں۔سیاست میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف، ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت، جماعت اسلامی کی رہنما ڈاکٹر سمعیہ راحیل ، پی پی پی سے تعلق رکھنے والی سیاستدان شرمیلا فاروقی ، پی ٹی آئی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی شریں مزاری بااثر ترین خواتین سیاستدان۔کھیل کے شعبے میں طاقت ور خواتین میں تیراک کرن خان، ایتھلیٹ نسیم حمید، کرکٹرثناء میر،ا سکواش پلیئرسعدیہ گل اورکوہ پیما ثمینہ بیگ شامل۔انٹرٹینمنٹ کے شعبے میں معروف ایونٹ منیجر سابقہ ماڈل اور ڈیزائنر فریحہ الطاف، فلم سازمہرین جبار، معروف اداکارہ ثانیہ سعید،آسکر انعام یافتہ فلم سازشرمین عبید چنائے اور ہدایت کار اداکارہ زیبا بختیار شامل۔پبلک سروس میں سب با اثر خواتین میں معروف سماجی کارکن اور وکیل عاصمہ جہانگیر،پاکستان ایئر فورس کی پائلٹ عائشہ فاروق، خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی اٹارنی جلیلہ حیدر، آرٹسٹ اور سماجی کارکن منیبہ مزاری اور ثانیہ نشتر کے نام شامل ہیں۔سماجی خدمت میں سماجی کارکن بلقیس ایدھی، میک اپ آرٹسٹ اور تیزاب سے جھلسی ہوئی خواتین کے لیے کام کرنے والی مسرت مصباح،عورت فائونڈیشن کی نگار احمد، جذام کے مریضوں کے لیے بلا معاوضہ کام کرنے والی ڈاکٹر روتھ اورتنزیلا خان با اثر خواتین کی فہرست میں شامل کی گئیں۔ادب اور آرٹس میں انگریزی زبان کی ناول نگار ببسی سدھوا،سابق وزیر اعظم ذوالفقار بھٹو کی پوتی رائٹر فاطمہ بھٹو، ایوارڈ یافتہ ناول نگارکمیلا شمسی، معروف شاعرہ کشور ناہید اور رائٹر مصور سلیمہ ہاشمی با اثر ترین خواتین۔تعلیم کے شعبے میں سب سے بااثر خواتین میں دینی امور کی ماہر ڈاکٹر فرحت ہاشمی ، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی، ماہر تعلیم خدیجہ مشتاق، بیکن ہائوس کی بانی ماہر تعلیم نسرین محمودقصوری اور روٹس اسکول سسٹم کی بانی ماہر تعلیم رفعت مشتاق شامل۔بزنس میں بااثر ترین خواتین میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی ایم ڈی آمنہ سید، معروف ڈریس ڈیزائنرماہین خان،مشرف حی، معروف لان ڈیزائنرثناء سفینہ اور معروف اسٹائیلسٹ نبیلا ۔ موسیقی میں لوک گلوگارہ عابدہ پروین، کلاسیکل گلوکارہ فریحہ پرویز، پاپ گلوکارہ حدیقہ کیانی ،صوفی گائیکا صنم ماروی اور کتھک رقاصہ شیما کرمانی سب سے با اثر۔
دی نیوز پاور ویمن میں ان با اثر خواتین کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا جو کہ اب ہم میں نہیں ان میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح،ملکہ ترنم نور جہاں، گلوکارہ اقبال بانو،سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو، لوک گلوکارہ ریشماں،ارفع کریم رندھاوا کم عمر ترین مائیکروسافٹ پروفیشنل، پاپ گلوکارہ نازیہ حسن،ناول نگار رضیہ بٹ، ماہر تعلیم انیتا غلام علی،طاہرہ قاضی شہید پرنسپل آرمی پبلک اسکول پشاور،بیگم رعنا لیاقت علی،آرٹسٹ لیلیٰ شہزادہ،شیف فرح عالم، شاعرہ پروین شاکر،آرٹسٹ اینا مولیکا احمد،روشن آرا بیگم،زبیدہ آغا اور پوپی افضل خان شامل ہیں۔ پاکستان کی تعمیر اور ترقی میں ان خواتین کی خدمات کو آنے والی تمام نسلیں یاد رکھیں۔پاکستانی خواتین کسی سے کم نہیں۔ زندگی کے مختلف شعبوں میں ان کا کام کرنا اور اپنے کام سے معاشرے پر اثر انداز ہونا ہر اس عورت کی کامیابی ہے جو خواب دیکھتی ہے۔اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے محنت کرتی ہے ہر محنتی اور جرات مند پاکستانی خاتون کو سلام۔
Javeria Siddique writes for Jang
twitter @javerias – See more at: http://blog.jang.com.pk/blog_details.asp?id=10720#sthash.EJZkydMX.dpuf