اسٹریٹ چلڈرن یا گلی کوچوں میں بچوں کی دو اقسام ہیں ۔
1)گلی کوچوں کے بچے
یہ وہ بچے ہوتے ہیں جن کا گھر ہوتا ہے لیکن یہ گلیوں میں پھر کر پیسے کماتے ہیں ۔
2)گلی کوچوں میں بچے
یہ وہ بچے ہیں جن کا گھر بار نہیں ہوتا یا وہ خاندان سے نکالے جاتے ہیں وہ گلیوں کو ہی اپنا گھر سمجھتے ہیں۔
پاکستان میں 2۔1 سے 5۔1 ملین بچے گلی کوچوں میں رہتے ہیں ۔یہ بچے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔یہ بچے اکثر جنسی زیادتی کا بھی شکار ہوجاتے ہیں ۔حکومت ان کی فلاح و بہبود کے لئے دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن عملی طور پر اس کا فقدان نظر آتا ہے۔
حکومت،این جی اوز،مخیر حضرات سب مل کر ہی بچوں کوانکا بچپن لوٹا سکتے ہیں کسی بھی انسان کے لیے سب سے خوبصورت دور اس کا بچپن ہوتا ہے اس لیے ہمیں اپنے اردگرد بہت سے انسانوں کے اس خوبصورت دور کو بد صورت ہونے سے روکنا ہے۔بچوں پر ظلم و زیادتی،بچوں کو غلام بنانا،بچوں سے بد فعلی،جسمانی سزایں،جسم فروشی اور دہشت گردی میں بچوں کا استعمال ان کی آنے والی زندگی کو تباہ کرکے رکھ دیتا ہے اور بہت سے بچے اس باعث اپنی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔اس لیے ہم سب کو مل کر ان کے لیے کام کرنا ہوگا ۔صرف حکومت کا اقدامات سے ہم ان مسایل کو قابو نہیں کرسکتے ابھی اٹھیں اپنے گھر دفتر یا دوکان میں کام کرتے ہویے بچے کا ہاتھ نرمی سےروک کر اس میں کتاب پکڑا دیں
The number of street children in Pakistan is estimated to be between 1.2 million and 1.5 million.
Journalist writes for Turkish Radio & Television Corporation .
Photographer specialized in street and landscape photography
Twitter @javerias fb: : https://www.facebook.com/OfficialJaverias
View All Posts