Posted in Uncategorized

سول نافرمانی اور سوشل میڈیا

Monday, August 18, 2014   ……جویریہ صدیق……
عمران خان کا آزادی مارچ تو اسلام آباد پہنچ گیا لیکن یہ بات عیاں ہے کہ پی ٹی آئی نے اس حوالے سے خاص تیاری نہیں کی تھی۔ انتظامات کے ساتھ ساتھ ویژن کا بھی فقدان نظر آرہا ہے۔عوام توسارا دن پنڈال میں بغیر انتظامات کے لیڈر کے انتظار میں رہتے ہیں لیکن عمران خان جب نیند پوری کرکے بنی گالہ سے واپس دھرنے کے مقام پر آتے ہیں تو اس وقت دن ڈھل چکا ہوتاہے۔ موسیقی کے تڑکے ساتھ پر جوش و ولولے سے بھر پور تقاریر کا آغاز ہوتا ہے جو کہ رات گئے تک جاری رہتا ہے تاکہ کارکنان کا مورال اپ کروایا جاسکے۔دو دن سے جاری تقاریر کا حاصل وصول تو کچھ نہیں لیکن 17اگست کو عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کرکے پورے پاکستان کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ عمران خان نے کہا کہ نہ وہ اب ٹیکس دیں گے نہ ہی بجلی اور گیس کے بل جمع کروائیں گے۔ انہوں کہا کہ سب پاکستانی میرا ساتھ دیں اور ہم سب مل کر میاں نواز شریف کو وزیر اعظم ہاؤس سے گریبان پکڑ کر نکال دیں۔عمران خان نے حکومت کو دو دن کا وقت دیتے ہوئے مزید کہا کہ اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی تو وہ اپنے کارکنوںکو مزید روک نہیں سکیں گے۔
اس بیان کے سامنے آتے ہی ملک بھر میں بحث چھڑ گی اور مختلف حلقے اس غیر سنجیدہ بیان کو ملک اور قوم کے ساتھ مذاق گردانتے رہے۔ سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت کسی سول نافرمانی کی تحریک متحمل نہیں ہوسکتی۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ سول نافرمانی گڈے گڑیا کا کھیل نہیں، عمران خان کا سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان قوم کے ساتھ مذاق ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سول نافرمانی کا اعلان غیر آئینی ہے اور مظاہروں اور دھرنوں سے ملکی معیشت کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔ وفاقی وزیر دفاع اور پانی وبجلی خوآجہ آصف نے کہا کہ جو بجلی کا بل دے گا اس کو ہی بجلی ملے گی۔ اے این پی کے اسفند یار ولی نے کہا کہ اگر جمہوریت پٹری سے اتری تو ذمہ دار عمران خان اور طاہر القادری ہوں گے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے صورتحال پر کچھ یوں تبصرہ کیا کہ کسی صورت میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، ہمیں حالیہ بحران کا مل کر حل نکالنا ہوگا۔ عمران خان کے بیان کے ردعمل میں اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری عوام کو استعمال کررہے ہیں، ان کو دھرنوں سے ناکامی ملی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے عمران خان کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سول نافرمانی کا مشورہ کس نے دیا؟سول نافرمانی حکومت سے زیادہ ریاست کے خلاف ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی بحث گرم رہی اور سول ڈ س اوبیڈینس یعنی سول نا فرمانی کا ٹرینڈ سب سے اوپر رہا۔ مریم نواز شریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سول نافرمانی گاندھی جی کے پرچار کا حصہ تھی قائد اعظم نے کبھی سول نافرمانی کی بات نہیں کی، دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کچھ آرام کرلیں کیونکہ آپ جتنا بولتے ہیں ویسے ویسے آپ کے نظریات عیاں ہورہے ہیں۔ صحافی مشتاق منہاس نے کہا کہ عمران خان اور گلو بٹ کی ذہنیت میں کوئی خاص فرق نہیں، دونوں ہی شعوری طور پر لاقانونیت کا پر چار کررہے ہیں۔ اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا کہ بیشتر پاکستانی تو پہلے بھی بل اور ٹیکس نہیں دیتے۔ صحافی انصار عباسی نے کہا کہ اب بجلی اور گیس چوروں کے مزے ہوجائیںگے ،عمران خان بھی گلو بٹ کے نظریے پر عمل پیراہیں۔ لاہور کے ڈاکٹر فیصل نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جب عمران خان کے دائیں بائیں شیخ رشید اور جمشید دستی ہوں گے تو حالات ایسے ہی ہوں گے۔ صحافی اور شاعر فاضل جمیلی نے ٹویٹ کیا کہ دو دن کے بعد عوام اور نواز شریف جانیں عمران خان تو بنی گالا محل میں جا کر سو جائیں گے۔ندا یوسف زئی نے اس کو عمران خان کی سیاسی خود کشی قرار دیا۔ نورالعین حسن نے کہا کہ عوام کی تمام نافرمانیاں اب پی ٹی آئی کے کھاتے میں جائیں گی۔ مبشر اکرام نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آج عمران خان کے سول نافرمانی کے بیان کے بعد ان کی تمام امیدیں عمران خان سے ختم ہوگئی ہیں۔ شہزادی توصیف نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان کی تقریر صرف ایک مذاق ہے۔ ارمغان احمد نے کہا کہ اگر عوام نے ٹیکس دینا چھوڑ دیا تو بے دخل افراد کی بحالی اور دہشت گردی کا خاتمہ کیسے ممکن ہوگا۔
کچھ لوگ سول نافرمانی کو ازراہِ مذاق لیتے رہے اور مزاحیہ ٹویٹ کیے، محمد طاہر اکبر نے کہا کہ میں فیس بک اور ٹویٹر استعمال نہیں کروں گا کیونکہ انٹرنیٹ بلز پر جی ایس ٹی ہے۔ احسن عباس رضوی نے کہا کہ ہماری حکومت سول نافرمانی والوں کی بجلی کاٹ دیں اور باقی پاکستان کی بجلی پوری ہوجائے گی۔ انالحق نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر گاندھی جی زندہ ہوتے تو عمران خان کی تجویز پر اپنا عدم تشدد کا فلسفہ بھول کر تشدد پر اتر آتے۔ مریم مصطفیٰ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سول نا فرمانی کے بعد سے ملک میں کارخانے بجلی اور گیس سے نہیں عمران خان کے جنون سے چلیں گے۔ رافیہ زکریا نے کہا کہ سول نافرمانی کے بعد کوئی ٹریفک اشاروں پر نہیں رکے گا۔ انعم حمید نے کہا کہ کیا اب ا سکول کالجز کی فیس معاف ہوگی۔ وقاص حبیب نے کہا کہ وہ چائے پینے جارہے ہیں اور بل ول نہیں دیں گے تاہم تھوڑی دیر بعد ٹویٹ کیا کہ شاید کل سے سول نافرمانی شروع ہوگی، وہ بل دے کر ہی چائے پی کر آئے ہیں ۔

Javeria Siddique works for Daily Jang

Contact at https://twitter.com/#!/javerias

javeria.siddique@janggroup.com.pk   – See more at: http://blog.jang.com.pk/blog_details.asp?id=10070#sthash.WUIN5O7n.dpuf